کس قدر وزن ہے خطاؤں میں
کس قدر وزن ہے خطاؤں میں
ذکر رہتا ہے پارساؤں میں
واپسی پر اتر گیا چہرہ
جا کے بیٹھا تھا ہم نواؤں میں
راز کی بات ہے دعا نہ کرو
یاد رکھنا ہمیں دعاؤں میں
ڈھونڈ شاید ملے پیام ضمیر
بوڑھے برگد کی ان چٹانوں میں
اپنی تعریف کرنے بیٹھا تھا
بات اڑا دی گئی ہواؤں میں
چہرے بدلے ہوئے ہیں شمرؔ و یزیدؔ
عہد حاضر کی کربلاؤں میں
سوچتے ہو وقارؔ کیا تم بھی
نام آ جائے پارساؤں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.