کس سے پوچھوں ہائے میں اس دل کے سمجھانے کی طرح
کس سے پوچھوں ہائے میں اس دل کے سمجھانے کی طرح
ساتھ طفلاں کے لگا پھرتا ہے دیوانے کی طرح
یار کے پاؤں پہ سر رکھ جی کو اپنے دیجئے
اس سے بہتر اور نہیں ہوتی ہے مر جانے کی طرح
کب پلاوے گا تو اے ساقی مجھے جام شراب
جاں بلب ہوں آرزو میں مے کی پیمانے کی طرح
مست آتا ہے پئے مے آج وہ قاتل مرا
کچھ نظر آتی ہے مجھ کو اپنے جی جانے کی طرح
شمع رو کے گرد پھرتی ہیں سدا قربان ہو
چشم میری پر لگا مژگاں کے پروانے کی طرح
باغ میں گل نے کیا اپنے تئیں لوہولہان
دیکھ اس غنچہ دہن کے پان کے کھانے کی طرح
فصل گل آئی ہے تاباںؔ گھر میں کیا بیٹھا ہے یوں
کر گریباں چاک جا صحرا میں دیوانے کی طرح
- Deewan-e-Taban Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.