کس شخص کی تلاش میں سر پھوڑتی رہی
کس شخص کی تلاش میں سر پھوڑتی رہی
سنسان جنگلوں میں ہوا چیختی رہی
ماتھے پہ دھول ہاتھ میں کانٹے لیے حیات
صحرا سے خوشبوؤں کا پتہ پوچھتی رہی
دل بجھ گیا تو رات کی صورت تھی زندگی
جب تک یہ اک چراغ رہا روشنی رہی
میں آج بھی نہ اس سے کوئی بات کر سکا
لفظوں کے پتھروں میں تمنا دبی رہی
سنسان راستوں پہ بھٹکتی تھی چاندنی
شب بھر نہ جانے کس کے لیے جاگتی رہی
وہ پیڑ جو ہرا تھا بہاروں کے بعد بھی
حیرت سے اس کو زرد ہوا دیکھتی رہی
سورج نہ کوئی میری گلی میں اتر سکا
شب بھر مرے مکان کی کھڑکی کھلی رہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.