Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسے جانا کہاں ہے منحصر ہوتا ہے اس پر بھی

اکھلیش تیواری

کسے جانا کہاں ہے منحصر ہوتا ہے اس پر بھی

اکھلیش تیواری

MORE BYاکھلیش تیواری

    کسے جانا کہاں ہے منحصر ہوتا ہے اس پر بھی

    بھٹکتا ہے کوئی باہر تو کوئی گھر کے بھیتر بھی

    کسی کو آس بادل سے کوئی دریاؤں کا طالب

    اگر ہے تشنہ لب صحرا تو پیاسا ہے سمندر بھی

    شکستہ خواب کی کرچیں پڑی ہیں آنکھ میں شاید

    نظر میں چبھتا ہے جب تب ادھورا سا وہ منظر بھی

    سراغ اس سے ہی لگ جائے مرے ہونے نہ ہونے کا

    گزر کر دیکھ ہی لیتا ہوں اپنے میں سے ہو کر بھی

    جسے پرچھائیں سمجھے تھے حقیقت میں نہ پیکر ہو

    پرکھنا چاہئے تھا آپ کو اس شے کو چھو کر بھی

    پلٹ کر مدتوں بعد اپنی تحریروں سے گزروں تو

    لگے اکثر کہ ہو سکتا تھا اس سے اور بہتر بھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے