کسی اور کو میں ترے سوا نہیں چاہتا
کسی اور کو میں ترے سوا نہیں چاہتا
سو کسی سے تیرا موازنہ نہیں چاہتا
کوئی کند ذہن قبیل سے ہے مرے خلاف
کہ وہ روشنی کا ہی ارتقا نہیں چاہتا
تو حسین ہے سو مغالطے میں نہ خرچ ہو
مرے دوست دل سے تجھے ذرا نہیں چاہتا
ترا وصل چاہے رگوں میں زہر اتار دے
ترے ہجر کا کبھی اژدہا نہیں چاہتا
ابھی دل کو ماضی کی صحبتوں کا ملال ہے
نئے شہر میں کوئی آشنا نہیں چاہتا
یہ پرند پیڑ چراغ تو مرے ساتھ ہیں
مرا خاندان مری رضا نہیں چاہتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.