Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی بے درد کو ظلم و ستم کا شوق جب ہوگا

نوح ناروی

کسی بے درد کو ظلم و ستم کا شوق جب ہوگا

نوح ناروی

MORE BYنوح ناروی

    کسی بے درد کو ظلم و ستم کا شوق جب ہوگا

    یہ میرا ایک دل لاکھوں دلوں میں منتخب ہوگا

    ہمارا اور ان کا سامنا محشر میں جب ہوگا

    وہ جلسہ وہ سماں وہ معرکہ بھی کچھ عجب ہوگا

    کوئی زندہ رہے دنیا میں کیا اگلی امیدوں پر

    ابھی تو ہجر کا رونا ہے ہوگا وصل جب ہوگا

    لڑکپن جا چکا ان کا جوانی آنے والی ہے

    کبھی مجھ پر جفا ہوتی تھی لیکن قہر اب ہوگا

    تمہارے وصل کی ساعت ہمیشہ ٹلتی رہتی ہے

    خدا جانے کہاں ہوگا کسے معلوم کب ہوگا

    ابھی لذت نہیں اس کو ملی آزار پنہاں کی

    جو ہوگا بھی تو ہوتے ہوتے دل ایذا‌ طلب ہوگا

    وہ اپنے وعدۂ دیدار سے پھرنے کو پھر جائیں

    مگر یہ تو سمجھ لیں بے وفا کس کا لقب ہوگا

    مجھے اظہار الفت پر یہ ان سے داد ملتی ہے

    تمہارا عشق اک دن میری ذلت کا سبب ہوگا

    بھری محفل میں ان کو چھیڑنے کی کیا ضرورت تھی

    جناب نوحؔ تم سا بھی نہ کوئی بے ادب ہوگا

    مأخذ :
    • کتاب : Noquush (Pg. B-320 E-336)
    • مطبع : Nuqoosh Press Lahore (May June 1954)
    • اشاعت : May June 1954

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے