کسی بھی حال میں ملنے کی فرمائش نہیں چھوڑی
کسی بھی حال میں ملنے کی فرمائش نہیں چھوڑی
مرے دل نے ترے دیدار کی خواہش نہیں چھوڑی
بچھڑتے وقت اس نے اپنی چاہت کی قسم دے کر
ہماری واپسی کی کوئی گنجائش نہیں چھوڑی
دم آخر نہ وہ آئے نہ آسانی سے دم نکلا
قضا کے وقت بھی تقدیر نے گردش نہیں چھوڑی
ہمیں اب زندگی کچھ دے نہ دے کیا فرق پڑتا ہے
برے حالات نے دل میں کوئی خواہش نہیں چھوڑی
خوشی نے تو ہماری سمت دیکھا بھی نہیں اخلاقؔ
مگر غم نے ہمارے حال کی پرسش نہیں چھوڑی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.