کسی بھی راہ پہ رکنا نہ فیصلہ کر کے
کسی بھی راہ پہ رکنا نہ فیصلہ کر کے
بچھڑ رہے ہو مری جان حوصلہ کر کے
میں انتظار کی حالت میں رہ نہیں سکتا
وہ انتہا بھی کرے آج ابتدا کر کے
تری جدائی کا منظر بیاں نہیں ہوگا
میں اپنا سایہ بھی رکھوں اگر جدا کر کے
مجھے تو بحر بلا خیز کی ضرورت تھی
سمٹ گیا ہوں میں دنیا کو راستہ کر کے
کسی خیال کا کوئی وجود ہو شاید
بدل رہا ہوں میں خوابوں کو تجربہ کر کے
کبھی نہ فیصلہ جلدی میں کیجیے ساحلؔ
بدل بھی سکتا ہے کافر وہ بد دعا کر کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.