کسی کے ساتھ گیا مدتیں گزار آیا
کسی کے ساتھ گیا مدتیں گزار آیا
بڑے دنوں میں کہیں جا کے پھر قرار آیا
نہیں ہے خواب یہ سچ ہے نہ اعتبار آیا
یہ کیا ہوا کہ انہیں اور مجھ پہ پیار آیا
گیا تھا آنکھوں میں امید کی کرن لے کر
میں اس کے شہر سے لوٹا تو اشک بار آیا
وہ تھا جہاز کا پنچھی نہ میں جہاز کوئی
نہ کام صبر ہی آیا نہ انتظار آیا
فراز کوہ کا رستہ بھی تھا کڑا لیکن
خیالؔ کانپ اٹھی روح جب اتار آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.