Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی کی آنکھ میں خود کو تلاش کرنا ہے

امجد اسلام امجد

کسی کی آنکھ میں خود کو تلاش کرنا ہے

امجد اسلام امجد

MORE BYامجد اسلام امجد

    کسی کی آنکھ میں خود کو تلاش کرنا ہے

    پھر اس کے بعد ہمیں آئنوں سے ڈرنا ہے

    فلک کی بند گلی کے فقیر ہیں تارے!

    کہ گھوم پھر کے یہیں سے انہیں گزرنا ہے

    جو زندگی تھی مری جان! تیرے ساتھ گئی

    بس اب تو عمر کے نقشے میں وقت بھرنا ہے

    جو تم چلو تو ابھی دو قدم میں کٹ جائے

    جو فاصلہ مجھے صدیوں میں پار کرنا ہے

    تو کیوں نہ آج یہیں پر قیام ہو جائے

    کہ شب قریب ہے آخر کہیں ٹھہرنا ہے

    وہ میرا سیل طلب ہو کہ تیری رعنائی

    چڑھا ہے جو بھی سمندر اسے اترنا ہے

    سحر ہوئی تو ستاروں نے موند لیں آنکھیں

    وہ کیا کریں کہ جنہیں انتظار کرنا ہے

    یہ خواب ہے کہ حقیقت خبر نہیں امجدؔ

    مگر ہے جینا یہیں پر یہیں پہ مرنا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Fishaar (Pg. 125)
    • Author : Amjad Islam Amjad
    • مطبع : Jahangir Book Depot (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے