Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی کی چاہ میں غم کیا ہے اور خوشی کیا ہے

اصغر ویلوری

کسی کی چاہ میں غم کیا ہے اور خوشی کیا ہے

اصغر ویلوری

MORE BYاصغر ویلوری

    کسی کی چاہ میں غم کیا ہے اور خوشی کیا ہے

    تجھے خبر نہیں مفہوم عاشقی کیا ہے

    تپش میں دھوپ کے ہوتی ہے قدر سائے کی

    نہ ہو جو موت کا خطرہ تو زندگی کیا ہے

    نہیں ہے فرق اندھیرے میں اور اجالے میں

    نظر نہ آئے جہاں تو وہ روشنی کیا ہے

    ہیں یوں تو سیکڑوں مخلوق بزم ہستی میں

    نہیں ہے دل میں محبت تو آدمی کیا ہے

    رہے جو دل سے لپٹ کر وہ غم ہی بہتر ہے

    جو چند لمحوں کی مہماں ہے وہ خوشی کیا ہے

    ہے آدمی تو اٹھانا ہے بار ہستی کا

    ہے آس جینے کی ہونٹوں پہ کپکپی کیا ہے

    ترے لیے تو جھکانا بھی سر عبادت ہے

    اگر جھکا نہ سکے دل تو بندگی کیا ہے

    تمہارے جلوۂ اقدس کا ایک پرتو ہے

    یہ نجم اور یہ زہرہ یہ مشتری کیا ہے

    وہ دل لگی ہے اگر گدگدی سی آ جائے

    جلا دے دل کو جو اصغرؔ وہ دل لگی کیا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Khule Alfaaz (Pg. 62)
    • Author : Asghar Veloori
    • مطبع : Sarmadi Publications (2003)
    • اشاعت : 2003

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے