کسی کی چاہ میں غم کیا ہے اور خوشی کیا ہے
کسی کی چاہ میں غم کیا ہے اور خوشی کیا ہے
تجھے خبر نہیں مفہوم عاشقی کیا ہے
تپش میں دھوپ کے ہوتی ہے قدر سائے کی
نہ ہو جو موت کا خطرہ تو زندگی کیا ہے
نہیں ہے فرق اندھیرے میں اور اجالے میں
نظر نہ آئے جہاں تو وہ روشنی کیا ہے
ہیں یوں تو سیکڑوں مخلوق بزم ہستی میں
نہیں ہے دل میں محبت تو آدمی کیا ہے
رہے جو دل سے لپٹ کر وہ غم ہی بہتر ہے
جو چند لمحوں کی مہماں ہے وہ خوشی کیا ہے
ہے آدمی تو اٹھانا ہے بار ہستی کا
ہے آس جینے کی ہونٹوں پہ کپکپی کیا ہے
ترے لیے تو جھکانا بھی سر عبادت ہے
اگر جھکا نہ سکے دل تو بندگی کیا ہے
تمہارے جلوۂ اقدس کا ایک پرتو ہے
یہ نجم اور یہ زہرہ یہ مشتری کیا ہے
وہ دل لگی ہے اگر گدگدی سی آ جائے
جلا دے دل کو جو اصغرؔ وہ دل لگی کیا ہے
- کتاب : Khule Alfaaz (Pg. 62)
- Author : Asghar Veloori
- مطبع : Sarmadi Publications (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.