کسی کی یاد ہے اور حسرتوں کا ماتم ہے
کسی کی یاد ہے اور حسرتوں کا ماتم ہے
بہت دنوں سے لگاتار آنکھ پر نم ہے
ہو زرد زرد نہ کیوں شمع کی ضیا یارو
کہ اس کو اپنے پگھلنے کا جاں گسل غم ہے
غم و الم کا بھی احساس اب نہیں ہوتا
شعور و فکر و نظر کا عجیب عالم ہے
لہو جلاؤ کچھ اس میں کہ روشنی تو بڑھے
چراغ بزم سر شام ہی سے مدھم ہے
بچی ہے خم میں جو وہ فخرؔ ہے مرا حصہ
کہ میرے جام ہی میں دوسروں سے مے کم ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.