Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی کی یاد کو ہم زیست کا حاصل سمجھتے ہیں

تلوک چند محروم

کسی کی یاد کو ہم زیست کا حاصل سمجھتے ہیں

تلوک چند محروم

MORE BYتلوک چند محروم

    کسی کی یاد کو ہم زیست کا حاصل سمجھتے ہیں

    اسی کو راحت جاں اور سکون دل سمجھتے ہیں

    سہارا ہے کہاں یا رب ترے کشتی شکستوں کا

    نکل آتی ہے موج آخر جسے ساحل سمجھتے ہیں

    دل غم دیدہ روتا ہے تری صحرا نوردی پر

    مگر اے قیس ہم لیلیٰ کو بھی محمل سمجھتے ہیں

    یہ ہے دور حقائق سحر‌ و افسوں ہو گئے باطل

    مگر کم ہیں جو سحر حسن کو باطل سمجھتے ہیں

    کہاں ذرہ کہاں خورشید خوش فہمی ہے یہ اپنی

    کہ خود کو جلوہ گاہ دوست کے قابل سمجھتے ہیں

    عدم ہے اک نفس کا فاصلہ ہستی سے لیکن ہم

    وہ غافل ہیں کہ اس کو دور کی منزل سمجھتے ہیں

    کبھی محرومؔ ہم بھی زندگی پر جان دیتے تھے

    مگر اب موت سے اس کو سوا مشکل سمجھتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے