کسی کنارے کا امکان ہو نہیں سکتا
کسی کنارے کا امکان ہو نہیں سکتا
ہنر کا راستہ آسان ہو نہیں سکتا
فضائے حرف بجز تیرے ہم فقیروں پر
کسی بھی ذات کا احسان ہو نہیں سکتا
یہ شہر کتنا محبت مزاج تھا اور اب
کوئی کسی کا نگہبان ہو نہیں سکتا
ہمارے چاروں طرف ہے سپاہ کم نظراں
نجات کا کوئی امکان ہو نہیں سکتا
یہاں پہ ہجر زدہ موسموں کا غلبہ ہے
یہاں تو وعدہ و پیمان ہو نہیں سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.