کسی کو خار کسی سانس کو ببول کیا
کسی کو خار کسی سانس کو ببول کیا
جو ہم نے کار محبت کیا فضول کیا
ہمیشہ خاک اڑائی ہے راستوں نے مری
اس انتظار کی شدت نے مجھ کو دھول کیا
سجا کے رکھ دیا کانٹا بھی میرے پہلو میں
کسی بہار نے مجھ کو کبھی جو پھول کیا
رہ حیات میں آسائشوں کو ٹھکرا کر
تمہارے درد کو میں نے سدا قبول کیا
ہمیشہ پھولوں کو بدلا ہے خار و خس میں نبیلؔ
کسی بھی خار کو لیکن کبھی نہ پھول کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.