کسی منظر کے پس منظر میں جا کر
چلو دیکھیں کسی پتھر میں جا کر
گھنے جنگل نے مجھ پر راز کھولا
نکل جاتا ہے ہر ڈر ڈر میں جا کر
خود اپنی ذات ہو جاتی ہے معدوم
خود اپنی ذات کے جوہر میں جا کر
مرے دل کی تمنا بن گیا ہے
وہ چہرہ میری چشم تر میں جا کر
سمٹ جاتے ہیں میرے ساتھ مجھ میں
مرے پاؤں مری چادر میں جا کر
تحیر خیز تھی اس کی فصاحت
وہ جب بھی چپ ہوا منبر میں جا کر
یہ زندہ شہر ہے تو کیسے زاہدؔ
میں مر جاتا ہوں اپنے گھر میں جا کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.