کسی قاتل سے نہ تلوار سے ڈر لگتا ہے
کسی قاتل سے نہ تلوار سے ڈر لگتا ہے
آج کیا بات ہے دربار سے ڈر لگتا ہے
خود کو اوڑھے ہوئے بیٹھا ہوں کسی گوشے میں
ہر طرف شورش بسیار سے ڈر لگتا ہے
سوچتا ہوں کہ کہاں ٹیک لگا کر بیٹھوں
مجھ کو خود اپنی ہی دیوار سے ڈر لگتا ہے
ٹوٹ جائے نہ کسی آن تسلسل اس کا
کیوں مجھے سانس کی تکرار سے ڈر لگتا ہے
میں نے قاتل کا ادا رول کیا ہے ہمدمؔ
کیوں مجھے اپنے ہی کردار سے ڈر لگتا ہے
- کتاب : Waraq-e-Saadah (Ghazals) (Pg. 57)
- Author : Hamdam Kashmiri
- مطبع : Sayed Ameen Ashraf (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.