کسی تھکن کو سخن بنا لوں بھی بہت ہے
کسی تھکن کو سخن بنا لوں یہی بہت ہے
میں چند فرصت کے پل بچا لوں یہی بہت ہے
ہنر کا حق تو ہوا کی بستی میں کون دے گا
ادھر میں اپنا دیا جلا لوں یہی بہت ہے
یہ ہجر کے زخم بھی بڑے لالہ کار دل ہیں
میں گھر کے رنگوں سے گھر سجا لوں یہی بہت ہے
وہ عارفان سبق کہاں اب جو دل بڑھائیں
میں سچ لکھوں حرف کی دعا لوں یہی بہت ہے
تھمی نہ یلغار وقت کہتا ہی رہ گیا میں
ابھی میں اتنا ہی بوجھ اٹھا لوں یہی بہت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.