کتنا دشوار تھا دنیا یہ ہنر آنا بھی
کتنا دشوار تھا دنیا یہ ہنر آنا بھی
تجھ سے ہی فاصلہ رکھنا تجھے اپنانا بھی
کیسی آداب نمائش نے لگائیں شرطیں
پھول ہونا ہی نہیں پھول نظر آنا بھی
دل کی بگڑی ہوئی عادت سے یہ امید نہ تھی
بھول جائے گا یہ اک دن ترا یاد آنا بھی
جانے کب شہر کے رشتوں کا بدل جائے مزاج
اتنا آساں تو نہیں لوٹ کے گھر آنا بھی
ایسے رشتے کا بھرم رکھنا کوئی کھیل نہیں
تیرا ہونا بھی نہیں اور ترا کہلانا بھی
خود کو پہچان کے دیکھے تو ذرا یہ دریا
بھول جائے گا سمندر کی طرف جانا بھی
جاننے والوں کی اس بھیڑ سے کیا ہوگا وسیمؔ
اس میں یہ دیکھیے کوئی مجھے پہچانا بھی
- کتاب : Aankhon Ankhon Rahe (Pg. 32)
- Author : Waseem Barelvi
- مطبع : Maktaba Jamia Ltd. (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.