کتنا مختصر ہے یہ زندگی کا افسانہ
کتنا مختصر ہے یہ زندگی کا افسانہ
ایک گام مردانہ ایک رقص مستانہ
تو ہی ایک شاکی ہے ذوق تشنہ کامی کا
غرق موج صہبا ہے جبکہ سارا مے خانہ
بس یہی ہے لے دے کے دوریٔ رہ منزل
دو قدم دلیرانہ دو قدم شتابانہ
حق تجھے ہے کیا حاصل زیر چرخ جینے کا
حادثات عالم سے تو اگر ہے بیگانہ
دل نہیں وہ سینے میں ایک سنگ خارا ہے
ہو نہ جس میں پوشیدہ آہ درد مندانہ
یہ بھی ایک دھوکا ہے دیدۂ غلط بیں کا
ورنہ کون دیوانہ اور کون فرزانہ
گاہ گاہ لڑتا رہ عقل مصلحت بیں سے
گاہ گاہ لیتا جا ہاتھ میں بھی پیمانہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.