کتنے باہوش ہو گئے ہم لوگ
دلچسپ معلومات
(اگست 1972ء)
کتنے باہوش ہو گئے ہم لوگ
خود فراموش ہو گئے ہم لوگ
جس نے چاہا ہمیں اذیت دی
اور خاموش ہو گئے ہم لوگ
دل کی آواز بھی نہیں سنتے
کیا گراں گوش ہو گئے ہم لوگ
ہم کو دنیا نے پارسا سمجھا
جب خطا کوش ہو گئے ہم لوگ
پی گئے جھڑکیاں بھی ساقی کی
کیا بلانوش ہو گئے ہم لوگ
اس طرح پی رہے ہیں خون اپنا
جیسے مے نوش ہو گئے ہم لوگ
شہر میں اس قدر تھے ہنگامے
گھر میں روپوش ہو گئے ہم لوگ
کتنے چہروں پہ آ گئی رنگت
جب سے خاموش ہو گئے ہم لوگ
زخم پائے ہیں اس قدر اعجازؔ
آج گل پوش ہو گئے ہم لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.