کتنے دن حبس مسلسل میں بسر ہوتے ہیں
کتنے دن حبس مسلسل میں بسر ہوتے ہیں
بڑے اشعار بڑے غم کا ثمر ہوتے ہیں
حکمت وقت بھی کرتی ہے عطا جن کو خراج
میں اسی سوچ میں ہوں کیا وہ ہنر ہوتے ہیں
مستقل بوجھ نہ ٹھہرائے سبھی کو یہ زمیں
عزت خاک بھی کچھ خاک بسر ہوتے ہیں
خالی شاخوں کا بھی ہوتا ہے بھلا کوئی مقام
جو شجر چھاؤں بچھا دیں وہ شجر ہوتے ہیں
ہم سفر کیسی بٹھا جاتے ہیں گرد آنکھوں میں
جب وہ بے خواب سفر خواب سفر ہونے ہیں
شام کچھ اچھا نظر آتا ہے بستی کا سماں
صبح ہوتی ہے تو حالات دگر ہوتے ہیں
کیا ہوئی ضابطۂ نظم کی بالادستی
لوگ اب قتل سر راہ گزر ہوتے ہیں
رخنۂ زر طلباں سرزنش تیرہ شباں
ایسے قصے تو یہاں شام و سحر ہوتے ہیں
- کتاب : jadeed urdu gazal (Pg. 220)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.