کتنے جملے ہیں کہ جو روپوش ہیں یاروں کے بیچ
کتنے جملے ہیں کہ جو روپوش ہیں یاروں کے بیچ
ہم بھی مجرم کی طرح خاموش ہیں یاروں کے بیچ
کیا کہیں کس نے بہاروں کو خزاں ساماں کیا
دیکھنے میں تو سبھی گل پوش ہیں یاروں کے بیچ
یہ بھی سچ ہے گھر کے بھیدی نے کیا گھر کو تباہ
یہ بھی لگتا ہے کہ سب نردوش ہیں یاروں کے بیچ
کیا پتہ کب خون کا پیاسا یہاں ہو جائے کون
یوں تو کہنے کو سبھی مے نوش ہیں یاروں کے بیچ
ہاں چلا اب ساقیا جادو بھری نظروں کے تیر
ہم بھی دیکھیں کس قدر ذی ہوش ہیں یاروں کے بیچ
بزم یاراں ہے یہ ساقی مے نہیں تو غم نہ کر
کتنے ہیں جو مے کدہ بر دوش ہیں یاروں کے بیچ
طرزؔ پڑھتا ہے کوئی جب جھوم کر نظم و غزل
ایسا لگتا ہے فراقؔ و جوشؔ ہیں یاروں کے بیچ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.