Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کتنے پیچ و تاب میں زنجیر ہونا ہے مجھے

یوسف حسن

کتنے پیچ و تاب میں زنجیر ہونا ہے مجھے

یوسف حسن

MORE BYیوسف حسن

    کتنے پیچ و تاب میں زنجیر ہونا ہے مجھے

    گرد میں گم خواب کی تعبیر ہونا ہے مجھے

    جس کی تابندہ تڑپ صدیوں میں بھی سینوں میں بھی

    ایک ایسے لمحے کی تفسیر ہونا ہے مجھے

    خستہ دم ہوتے ہوئے دیوار و در سے کیا کہوں

    کیسے خشت و خاک سے تعمیر ہونا ہے مجھے

    شہر کے معیار سے میں جو بھی ہوں جیسا بھی ہوں

    اپنی ہستی سے تری توقیر ہونا ہے مجھے

    اک زمانے کے لیے حرف غلط ٹھہرا ہوں میں

    اک زمانے کا خط تقدیر ہونا ہے مجھے

    یوسفؔ اپنے درد کی صورت گری کرتے ہوئے

    خود بھی لوح خاک پر تصویر ہونا ہے مجھے

    مأخذ :
    • کتاب : Urdu Adab (Pg. 68)
    • Author : Iqbal Hussain
    • مطبع : Iqbal Hussain Publishers (Jan, Feb. Mar 1996)
    • اشاعت : Jan, Feb. Mar 1996

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے