کتنی سنسان یہ حویلی ہے
کتنی سنسان یہ حویلی ہے
اس میں رہتی بھی وہ اکیلی ہے
عشق خیرات مانگتا ہوں مگر
خالی اب تک مری ہتھیلی ہے
جانے کس خوب رو نے چوم لیا
آج مہکی ہوئی چنبیلی ہے
وہ کبھی مجھ سے پیار کرتی تھی
غم زدہ آج وہ سہیلی ہے
دکھ ہمارا وہ جان پائے گا
کرب کی رات جس نے جھیلی ہے
کوئی عابدؔ سمجھ نہیں پایا
زندگی آج بھی پہیلی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.