کتنی عجلت میں مٹا ڈالا گیا
دفعتاً سب کچھ بھلا ڈالا گیا
پھر وہی ہم ہیں وہی غار خلا
سامنے سے سب ہٹا ڈالا گیا
کچھ نہیں باقی رہا یادیں تلک
آگ میں سب کچھ جلا ڈالا گیا
ہم چراغوں کی مدد کرتے رہے
اور ادھر سورج بجھا ڈالا گیا
دھجیاں بکھری ملیں تعبیر کی
خواب کو جڑ سے ہلا ڈالا گیا
ہم کو کچھ آیا نہیں آخر تلک
ہر سبق یوں تو سکھا ڈالا گیا
رہ گئیں اب بھی کئی باتیں مگر
یاد تھا جو کچھ سنا ڈالا گیا
- کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 74)
- Author :منیش شکلا
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.