کوئی ایسی بات ہے جس کے ڈر سے باہر رہتے ہیں
کوئی ایسی بات ہے جس کے ڈر سے باہر رہتے ہیں
ہم جو اتنی رات گئے تک گھر سے باہر رہتے ہیں
پتھر جیسی آنکھوں میں سورج کے خواب لگاتے ہیں
اور پھر ہم اس خواب کے ہر منظر سے باہر رہتے ہیں
جب تک رہتے ہیں آنگن میں ہنگامہ تنہائی کے
خاموشی کے سائے بام و در سے باہر رہتے ہیں
جب سے بے چہروں کی بستی میں چہرے تقسیم ہوئے
اس دن سے ہم آئینوں کے گھر سے باہر رہتے ہیں
جس کی ریت پہ نام لکھے ہیں اظہرؔ ڈوبنے والوں کے
وہ ساحل موجوں کے شور و شر سے باہر رہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.