کوئی بھی چیز یہاں وقت ضرورت نہ ملی
کوئی بھی چیز یہاں وقت ضرورت نہ ملی
کبھی صحرا جو ملا بھی کہیں وحشت نہ ملی
بند کمرے میں یہ دستور کہاں سے آیا
کیوں مجھے خود سے بھی ملنے کی اجازت نہ ملی
کیوں ہر ایک موڑ پہ روکا ہے تلاشی کے لئے
کیوں مجھے گھر سے نکلنے کی اجازت نہ ملی
اب یہی رنج مری آنکھ میں آ بیٹھا ہے
توڑ کر آئنہ دیکھا کہیں حیرت نہ ملی
موج دریا تھی کہیں اور نہ ہوا کا جھونکا
ریت پر لکھی تھی جو رات عبارت نہ ملی
- کتاب : Waraq-e-Saadah (Ghazals) (Pg. 69)
- Author : Hamdam Kashmiri
- مطبع : Sayed Ameen Ashraf (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.