کوئی بھی دار سے زندہ نہیں اترتا ہے
کوئی بھی دار سے زندہ نہیں اترتا ہے
مگر جنون ہمارا نہیں اترتا ہے
تباہ کر دیا احباب کو سیاست نے
مگر مکان سے جھنڈا نہیں اترتا ہے
میں اپنے دل کے اجڑنے کی بات کس سے کہوں
کوئی مزاج پہ پورا نہیں اترتا ہے
کبھی قمیض کے آدھے بٹن لگاتے تھے
اور اب بدن سے لبادہ نہیں اترتا ہے
مصالحت کے بہت راستے ہیں دنیا میں
مگر صلیب سے عیسیٰ نہیں اترتا ہے
جواریوں کا مقدر خراب ہے شاید
جو چاہئے وہی پتا نہیں اترتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.