کوئی بھی نقش سلامت نہیں ہے چہرے کا
کوئی بھی نقش سلامت نہیں ہے چہرے کا
بدل گیا ہے کچھ ایسا چلن زمانے کا
میں کس لیے تجھے الزام بے وفائی دوں
کہ میں تو آپ ہی پتھر ہوں اپنے رستے کا
کوئی ہے رنگ کوئی روشنی کوئی خوشبو
جدا جدا ہے تأثر ہر ایک لمحے کا
وہ تیرگی ہے مسلط کہ آسمانوں پر
سراغ تک نہیں ملتا کسی ستارے کا
غضب تو یہ ہے مقابل کھڑا ہے وہ میرے
کہ جس سے میرا تعلق ہے خوں کے رشتے کا
تنا ہوا ہے وہاں آج خیمۂ خورشید
اگا ہوا تھا جہاں کل درخت سائے کا
وہ جا چکا ہے روپہلی رتوں کے ساتھ مگر
بھڑک رہا ہے ابھی تک چراغ سینے کا
گزر رہے ہیں یہ کس پل صراط سے ہم لوگ
کہ دل میں تابؔ گماں تک نہیں ہے جینے کا
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 385)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.