کوئی بھی شے کہاں نایاب ہے ہمارے لئے
کوئی بھی شے کہاں نایاب ہے ہمارے لئے
کھلا ہوا تو در خواب ہے ہمارے لئے
ہمیں ہی روشنی اس کی نظر نہیں آتی
چراغ تو پس محراب ہے ہمارے لئے
پلک جھپکتے ہی سب کچھ نیا سا لگتا ہے
یہ زندگی بھی کوئی خواب ہے ہمارے لئے
اترتے جاتے ہیں پہنائیوں میں دریا کی
کہ جلتی شمع تہہ آب ہے ہمارے لئے
ہمیں نے بند کئے ہیں تمام دروازے
یہ شہر آج بھی بیتاب ہے ہمارے لئے
بس ایک موج نے یہ حال کر دیا اپنا
ہر ایک موج ہی گرداب ہے ہمارے لئے
ہر ایک شخص کے دعوے الگ الگ عالمؔ
اگرچہ بام پہ مہتاب ہے ہمارے لئے
- کتاب : Khayalabad (Pg. 51)
- Author : Alam khursheed
- مطبع : Alam khursheed (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.