کوئی درخت کوئی سائباں رہے نہ رہے
کوئی درخت کوئی سائباں رہے نہ رہے
بزرگ زندہ رہیں آسماں رہے نہ رہے
کوئی تو دے گا صدا حرف حق کی دنیا میں
ہمارے منہ میں ہماری زباں رہے نہ رہے
ہمیں تو پڑھنا ہے میدان جنگ میں بھی نماز
مؤذنوں کے لبوں پر اذاں رہے نہ رہے
ہمیں تو لڑنا ہے دنیا میں ظالموں کے خلاف
قلم رہے کوئی تیر و کماں رہے نہ رہے
یہ اقتدار کے بھوکے یہ رشوتوں کے وزیر
بلا سے ان کا یہ ہندوستاں رہے نہ رہے
خدا کرے گا سمندر میں رہنمائی بھی
یہ ناؤ باقی رہے بادباں رہے نہ رہے
- کتاب : Mizgan(Raees Ahmad Ansari Number : Shumara Number-027,028) (Pg. P-266)
- Author : Naushad Momin
- مطبع : M. N. Kashif (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.