کوئی خوشبو نہ پھول ہوں میں تو
کوئی خوشبو نہ پھول ہوں میں تو
سر سے پا تک ببول ہوں میں تو
تیری درگاہ سے گلہ کیسا
خود کو بھی کب قبول ہوں میں تو
چاندنی مجھ کو سجدے کرتی ہے
تیرے قدموں کی دھول ہوں میں تو
جانے مجھ سے بچھڑ گیا ہے کون
ہر جنم میں ملول ہوں میں تو
طفل دل کی دعا لکھے جس کو
اس غزل کا سکول ہوں میں تو
کیوں دکھاتے ہو مجھ کو تلواریں
لاجونتی کا پھول ہوں میں تو
زخم کھاتا ہوں شکر کرتا ہوں
ہاں خلافت اصول ہوں میں تو
اشکؔ اس کاروباری دنیا میں
آدمی اک فضول ہوں میں تو
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 628)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.