Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی ملتا نہیں یہ بوجھ اٹھانے کے لیے

عباس تابش

کوئی ملتا نہیں یہ بوجھ اٹھانے کے لیے

عباس تابش

MORE BYعباس تابش

    کوئی ملتا نہیں یہ بوجھ اٹھانے کے لیے

    شام بے چین ہے سورج کو گرانے کے لیے

    اپنے ہم زاد درختوں میں کھڑا سوچتا ہوں

    میں تو آیا تھا انہیں آگ لگانے کے لیے

    میں نے تو جسم کی دیوار ہی ڈھائی ہے فقط

    قبر تک کھودتے ہیں لوگ خزانے کے لیے

    دو پلک بیچ کبھی راہ نہ پائی ورنہ

    میں نے کوشش تو بہت کی نظر آنے کے لیے

    لفظ تو لفظ یہاں دھوپ نکل آتی ہے

    تیری آواز کی بارش میں نہانے کے لیے

    کس طرح ترک تعلق کا میں سوچوں تابشؔ

    ہاتھ کو کاٹنا پڑتا ہے چھڑانے کے لیے

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے