Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی پیام اب نہ پیمبر ہی آئے گا

حکیم منظور

کوئی پیام اب نہ پیمبر ہی آئے گا

حکیم منظور

MORE BYحکیم منظور

    کوئی پیام اب نہ پیمبر ہی آئے گا

    وہ شب ہے آسمان سے پتھر ہی آئے گا

    جا کر وہ اپنے شہر سے اس کو یقین ہے

    پانی پہ کوئی نقش بنا کر ہی آئے گا

    اتنا بدل گیا ہوں کہ پہچاننے مجھے

    آئے گا وہ تو خود سے گزر کر ہی آئے گا

    بے در کا اک مکان رلاتا ہے رات دن

    اس کا بھی دل جو ہوگا کبھی بھر ہی آئے گا

    کیا سوچ کے گیا ہے خلاؤں کی سیر کو

    اب کے پرند لوٹ کے بے پر ہی آئے گا

    خوشبو کا انتظار نہ کر بیٹھ کر یہاں

    شیشے کے اس مکان میں پتھر ہی آئے گا

    پتھر کوئی فضا میں معلق رہے گا کیوں

    منظورؔ طے ہے یہ کسی سر پر ہی آئے گا

    مأخذ :
    • کتاب : Natamam (Pg. 105)
    • Author : Hakeem Manzoor
    • مطبع : Samt Publication 2/48 Rajendar Nagar New Delhi-110060 (1977)
    • اشاعت : 1977

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے