کوئی پوچھے نہ ہم سے کیا ہوا دل
کوئی پوچھے نہ ہم سے کیا ہوا دل
ہوا کیا لٹ گیا دل مٹ گیا دل
یہ کہہ کر دے دیا مجھ کو مرا دل
ہمیں کوسے گا دے گا بد دعا دل
مزا دے جائے گی مجھ کو تری آنکھ
مزا دے جائے گا تجھ کو مرا دل
چمن میں جو کھلا گل میں یہ سمجھا
کہ ہے میرا یہ مرجھایا ہوا دل
اٹھے گا لطف صحبت کا ابھی تو
نئے تم ہو نئے ہم ہیں نیا دل
کسی سے یوں دغا کرتے نہیں ہیں
ارے او بے مروت بے وفا دل
قیامت ہے تمہاری چلبلی شکل
قیامت ہے ہمارا چلبلا دل
ہمارا دل ہمارے کام کا ہے
کہاں پائیں تمہارے کام کا دل
بہت ہے جم کو اپنے جام پر ناز
ذرا لانا مرا ٹوٹا ہوا دل
کسی کا زور پھر چلتا نہیں ہے
کسی سے جب کسی کا مل گیا دل
اسے کس منہ سے کہتے ہو برا تم
تمہیں کس دل سے دیتا ہے دعا دل
گیا وہ داغ لے کر داغ دے کر
نشانی دے گیا دل لے گیا دل
حسیں اس کو برا سمجھے بچی جاں
برا بن کر بہت اچھا رہا دل
کہیں کیا کس نے لوٹا کس کو لوٹا
لٹے ہم تم لٹا جوبن لٹا دل
وہی اچھا تھا اس چھاتی کی سل سے
بدل دیتا کسی بت سے خدا دل
تمہاری راہ میں وہ بھی پڑا ہے
ذرا دیکھے ہوئے ٹوٹا ہوا دل
کوئی اب مفت بھی خواہاں نہیں ہے
ریاضؔ ایسا گیا گزرا ہوا دل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.