کوئی پوچھے تو نہ کہنا کہ ابھی زندہ ہوں
کوئی پوچھے تو نہ کہنا کہ ابھی زندہ ہوں
وقت کی کوکھ میں اک لمحۂ آئندہ ہوں
زندگی کتنی حسیں کتنی بڑی نعمت ہے
آہ میں ہوں کہ اسے پا کے بھی شرمندہ ہوں
کیا ادا ہونے کو ہے سنت ابراہیمی
آگ ہی آگ ہے ہر سمت مگر زندہ ہوں
زندگی تو جو سنے گی تو ہنسی آئے گی
میں سمجھتا ہوں کہ میں تیرا نمائندہ ہوں
تیز رفتار ہواؤں کے لبوں سے پوچھو
حرف آخر ہوں میں اک نغمۂ پائندہ ہوں
اجنبی جان کے ہر شخص گزر جاتا ہے
اور صدیوں سے اسی شہر کا باشندہ ہوں
جانے کن تیز اجالوں میں نہایا تھا کبھی
اس قدر سخت اندھیروں میں بھی تابندہ ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.