کوئی راز نہیں کوئی بھید نہیں سب ظاہر ہے تو چھپائیں کیا
کوئی راز نہیں کوئی بھید نہیں سب ظاہر ہے تو چھپائیں کیا
کلیم قیصر بلرام پوری
MORE BYکلیم قیصر بلرام پوری
کوئی راز نہیں کوئی بھید نہیں سب ظاہر ہے تو چھپائیں کیا
تم ضد پہ اڑے تم شک میں پڑے تم خود ہی کہو بتلائیں کیا
کوئی کرب نہیں کوئی درد نہیں چہرہ بھی ہمارا زرد نہیں
جب دل میں نہ اٹھے ٹیس کوئی پھر سچا شعر سنائیں کیا
ہم دل کو کیا ناشاد کریں کیا وقت اپنا برباد کریں
بے وجہ تمہیں کیا یاد کریں آنکھوں کو خون رلائیں کیا
اب ساتھ جو تیرا چھوٹ گیا اک خواب تھا سو وہ ٹوٹ گیا
کیا رہ رہ اس کو یاد کریں اور رو رو کر پچھتائیں کیا
جب امن و سکوں ہے بستی میں کوئی کھوٹ نہیں ہے مستی میں
ویرانی یہ کسی چاروں طرف کرتا ہے یہ سائیں سائیں کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.