کوئی سپاہی نہیں بچ سکا نشانوں سے
کوئی سپاہی نہیں بچ سکا نشانوں سے
گلی میں تیر برستے رہے مکانوں سے
یہ بردباری اچانک سے تھوڑی آئی ہے
کلام کرنا پڑا مجھ کو بد زبانوں سے
تمہارے ہاتھ سلامت رہیں تو شہزادے
یہ شال یوں ہی سرکتی رہے گی شانوں سے
ہماری راہ میں دیوار بن گئے وہ لوگ
جنہیں سنائی نہیں دے رہا تھا کانوں سے
تماشے یوں ہی نہیں کامیاب ہو جاتے
مکین کھینچ کے لائے گئے مکانوں سے
بہت سے شعر سنائے ہیں گنگنا کے مگر
یہ جنگ جیتی نہیں جا رہی ترانوں سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.