کوئی تو دل کی نگاہوں سے دیکھتا جائے
کوئی تو دل کی نگاہوں سے دیکھتا جائے
ہماری روح کے کچھ غم سمیٹتا جائے
تمہارے ملنے کی ہر آس آج ٹوٹ گئی
تمہیں بتاؤ کہ اب کس طرح جیا جائے
ذرا تو سوچیے اس دل کا حال کیا ہوگا
تلاش گل میں جو پتھر کی چوٹ کھا جائے
سجا کے تم کو گلوں سے اٹھائے ہیں پتھر
زمانہ کتنا ستم گر ہے کیا کیا جائے
کریں گے کیسے حقیقت کا سامنا ہم لوگ
ہمیں تو خواب ہی کوئی دکھا دیا جائے
کسی طرح تو اندھیرے غموں کے چھٹ جائیں
مرا بجھا ہوا دل ہی کوئی جلا جائے
رہ حیات میں کانٹے بچھیں کہ پھول کھلیں
یہ شرط ہے تری جانب وہ راستہ جائے
- کتاب : bu-e-saman (Pg. 23)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.