کچھ آنسو رو لینے کے بعد نذر خواب ہو گیا
کچھ آنسو رو لینے کے بعد نذر خواب ہو گیا
میں تم کو یاد کرتے کرتے گہری نیند سو گیا
رگیں لکیریں ہو گئیں مسام نقطے بن گئے
بدن تمہاری یاد میں حروف نظم ہو گیا
میں بھول آیا کھول کر کتاب عمر پڑھتے وقت
سحاب غم جو گزرا کل ورق ورق بھگو گیا
اب اس کے رتجگوں نے بھی پہن لیا غلاف نیند
جو چلہ کش تھا غار میں ہجوم میں وہ کھو گیا
میں محو شعر گوئی تھا مجھے خبر نہ ہو سکی
کہ میرے ارد گرد بھی زمانہ سارا سو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.