کچھ ایسا بھی تو ہو جائے کبھی ایسا کرے کوئی
کچھ ایسا بھی تو ہو جائے کبھی ایسا کرے کوئی
بنائے خود نشیمن اور پھر صحرا کرے کوئی
تمہارے نام کے ہم راہ میرا نام لے دنیا
مرا دل چاہتا ہے پھر مجھے رسوا کرے کوئی
اگر تو مل نہیں سکتا تو کچھ تدبیر ایسی ہو
مری آنکھوں سے تجھ کو عمر بھر دیکھا کرے کوئی
خرد پر لوگ نازاں ہیں جنوں پر فخر ہے مجھ کو
جنوں سے میرے اپنی عقل کا سودا کرے کوئی
یہ فطرت کب بھلا انسانیت سے میل کھاتی ہے
سفینہ ڈوبتا ہو دور سے دیکھا کرے کوئی
وہ دل میں جاگزیں ہے مستقل ہے جلوہ فرمائی
بھلا ایسے میں پھر کس طرح سے پردا کرے کوئی
ہجوم غم سنبھلتا ہی نہیں اے شمعؔ اب مجھ سے
کبھی تو کاش ایسا ہو مجھے تنہا کرے کوئی
- کتاب : Kuch Dard ke sahra se (Pg. 63)
- Author : Syeda Nafis Bano Shama
- مطبع : Aabshaar Publications (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.