کچھ ایسے تیرے بدن کا یہاں نشاں کھلے گا
کچھ ایسے تیرے بدن کا یہاں نشاں کھلے گا
کہ جس طرح سے سمندر میں بادباں کھلے گا
یہ سوچتے ہی مرے ہاتھ پاؤں پھول گئے
مرا نشان کہانی میں کب کہاں کھلے گا
گزرتے وقت کسی کو خبر نہیں تھی یہاں
کہ ایک دم سے دلوں پر یہ خاک داں کھلے گا
میں دائیں بائیں کسی اور سمت بھی دیکھوں
کسے خبر کہ کہاں سے یہ درمیاں کھلے گا
یہاں یہ کون تجھے یاد رکھے گا اے عزیزؔ
کہ تیرے بعد ہی یہ ذکر دوستاں کھلے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.