کچھ بھی ہو تقدیر کا لکھا بدل
کچھ بھی ہو تقدیر کا لکھا بدل
چاہئے تجھ کو کہ اب رستا بدل
بعد میں مجھ کو دکھانا آئنہ
پہلے اپنا جا کے تو چہرہ بدل
آگہی کا جس میں اک روزن نہ ہو
اس مکان ذات کا نقشہ بدل
میری وحشت ہے سوا اس سے کہیں
بارہا اس سے کہا صحرا بدل
نعمتیں دنیا کی سب مل جاتی ہیں
ماں نہیں ملتا مگر تیرا بدل
پھر رہا ہے کیوں تہی کاسہ لئے
بار جو شانوں پہ ہے رکھا بدل
ٹوٹی پھوٹی بان کا کیا آسرا
آسماں سر پر اٹھا کھٹیا بدل
رسم دنیا یوں بدل سکتی نہیں
کب سحرؔ تجھ سے کہا تنہا بدل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.