کچھ بھی نہیں ہے خاک کے آزار سے پرے
کچھ بھی نہیں ہے خاک کے آزار سے پرے
دیکھا ہے میں نے بارہا اس پار سے پرے
اک نقش کھینچتا ہے مجھے خواب سے ادھر
اک دائرہ بنا ہوا پرکار سے پرے
یارب نگاہ شوق کو وسعت نصیب ہو
میری نظر پہ بار ہے دیوار سے پرے
تم خود ہی داستان بدلتے ہو دفعتاً
ہم ورنہ دیکھتے نہیں کردار سے پرے
کچھ لفظ جن کو اب کوئی ترتیب چاہیئے
گزرے ہوئے خیال کے اظہار سے پرے
آزرؔ اب ان کا نام و نشاں مل نہیں رہا
اڑتا ہوا غبار ہے کہسار سے پرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.