کچھ درجہ اور گرمئ بازار ہو بلند
کچھ درجہ اور گرمئ بازار ہو بلند
دل بیچئے کہ ذوق خریدار ہو بلند
باب قبول بند ہے دست طلب پر اب
رب چاہتا ہے پائے طلب گار ہو بلند
جھک جائے گا سبو بھی کوئی جام تو اٹھائے
دانہ ہے منتظر کوئی منقار ہو بلند
دیکھی تھی جس نے پیاس وہ پانی تو بہہ چکا
امکاں نہیں کہ پرچم انکار ہو بلند
ناخون بھیڑیوں کے تو بڑھتے ہی جاتے ہیں
کوئی کماں اٹھے کوئی تلوار ہو بلند
مجھ کو بقدر تیشہ نہیں سنگ رہ گزار
ارشدؔ مرے لئے کوئی کہسار ہو بلند
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.