کچھ دور ساتھ گردش شام و سحر گئی
کچھ دور ساتھ گردش شام و سحر گئی
پھر اس کے بعد زندگی جانے کدھر گئی
اپنوں کی بے وفائی بڑا کام کر گئی
اس آگ میں حیات تپی اور نکھر گئی
بیداریٔ بہار نظر ہی کی دیر تھی
پھر جو بھی چیز سامنے آئی سنور گئی
اب کوستا ہوں پختگیٔ تجربات کو
جو مجھ کو ہر عزیز سے بیگانہ کر گئی
اللہ رے جنون تجسس کے مرحلے
میری نگاہ تجھ پہ بھی ہو کر گزر گئی
اس پر نظر اٹھا کے میں نازشؔ جو رک گیا
محسوس ہو رہا ہے کہ دنیا ٹھہر گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.