کچھ فاصلہ نہیں ہے عدو اور شکست میں
کچھ فاصلہ نہیں ہے عدو اور شکست میں
لیکن کوئی سراغ نہیں ہے گرفت میں
کچھ دخل اختیار کو ہو بود و ہست میں
سر کر لوں یہ جہان الم ایک جست میں
اب وادئ بدن میں کوئی بولتا نہیں
سنتا ہوں آپ اپنی صدا بازگشت میں
رخ ہے مرے سفر کا الگ تیری سمت اور
اک سوئے مرغ زار چلے ایک دشت میں
کس شاہ کا گزر ہے کہ مفلوج جسم و جاں
جی جان سے جٹے ہوئے ہیں بند و بست میں
یہ پوچھ آ کے کون نصیبوں جیا ہے دل
مت دیکھ یہ کہ کون ستارہ ہے بخت میں
کس سوز کی کسک ہے نگاہوں کے آس پاس
کس خواب کی شکست امڈ آئی ہے طشت میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.