کچھ حسیں یادیں بھی ہیں دیدۂ نم کے ساتھ ساتھ
کچھ حسیں یادیں بھی ہیں دیدۂ نم کے ساتھ ساتھ
زندگی میں حسن بھی گویا ہے غم کے ساتھ ساتھ
دل ترے ہم راہ جاتا ہے کہ پایا جاتا ہے
نقش دل میرا ترے نقش قدم کے ساتھ ساتھ
اس کے سائے کی طرح دیکھا نہیں اس سے جدا
ہم نے تو یزداں کو پایا ہے صنم کے ساتھ ساتھ
تاکہ ہوں دونوں کی لذت سے برابر مستفید
وہ کرم فرماتے رہتے ہیں ستم کے ساتھ ساتھ
سوزؔ ان کی چاہ میں ہم نے سدا محسوس کی
ایک انجانی سوز غم کے ساتھ ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.