Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ نہ پوچھو روبرو جا کر کسی کے کیا ہوا

جتیندر موہن سنہا رہبر

کچھ نہ پوچھو روبرو جا کر کسی کے کیا ہوا

جتیندر موہن سنہا رہبر

MORE BYجتیندر موہن سنہا رہبر

    کچھ نہ پوچھو روبرو جا کر کسی کے کیا ہوا

    ٹکٹکی بندھنے نہ پائی تھی کہ دل چلتا ہوا

    لے گئی دل کو کسی کی اک نگاہ اولیں

    میں کسی کے حسن پر یک بارگی شیدا ہوا

    اس لب شیریں پہ میرا ایک بار آیا جو نام

    میں یہ سمجھا خوشتری پہلوئے قسمت وا ہوا

    حال ہجراں پوچھتے کیا ہو کہ صورت دیکھ لو

    صاف ظاہر ہے مریض غم گیا گزرا ہوا

    ہوں سراپا مجمع امید و یاس و انتظار

    دھیرے دھیرے چل رہا ہے یک نفس رکتا ہوا

    راہ کیا سوجھے مجھے دنیا مری تاریک ہے

    ہے کسی زلف سیہ میں دل مرا الجھا ہوا

    عقل کا تھا پھیر اپنی جو انہیں سمجھا تھا غیر

    وہ تو بالکل جان جاں ہیں راز یہ افشا ہوا

    تم مری تقدیر میں ہو اور پھر کیا چاہئے

    کون سا مطلب رہا پھر جو نہیں پورا ہوا

    مجھ کو سمجھایا نہیں ناصح ادھر مت جائیو

    پھر کہو گے ''لٹ گئے ہم، دل ہمارا کیا ہوا''

    ہم تو ہیں مداح اس کے ہم کو سب منظور ہے

    جو ہوا اس نے کیا، جو کچھ ہوا اچھا ہوا

    ان کو پانے سے غرض تھی کچھ نہ تھا دنیا سے بیر

    مل گئے وہ ہم کو دنیا ہی میں اور اچھا ہوا

    عاشقی رہبر سے سیکھو سر کرو منزل بخیر

    اس کا ہے یہ راستہ اچھی طرح دیکھا ہوا

    مأخذ :
    • کتاب : Payaam-e-Rehber (Pg. 50)
    • Author : Jitendra Mohan Sinha Rehber
    • مطبع : Karanti Gupta & Om Parkash Gupt C-1205, Rajaji Puram, Lucknow (1995)
    • اشاعت : 1995

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے